نئی دہلی،14اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) سری لنکا کے پللیکل بین الاقوامی کرکٹ کے میدان پر ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان چل رہی سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ کوہندوستان کے اننگز اور 171 رنز سے جیتنے کے ساتھ ساتھ سیریز کو 3-0 سے جیت لی۔ اس میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ہندوستان نے اپنی پہلی اننگز میں 487 رنز بنائے تھے۔ ہندوستان کی طرف سے اوپنر شکھر دھون نے سب سے زیادہ 119 رنز رنز بنائے تھے جب کہ ہاردک پنڈیا تابڑ توڑ بلے بازی کرتے ہوئے 96 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 108 رنز بنائے جس میں آٹھ چوکے اور سات چھکے شامل تھے۔ سری لنکا کی پہلی اننگز صرف 135 رن پر سمٹ گئی۔ سری لنکا کی جانب سے کوئی بھی بلے باز نصف سنچری مکمل نہیں کر پایا۔ کپتان دنیش چاندیمل نے سب سے زیادہ 48 رنز بنائے۔ سری لنکا کے بلے باز دوسری اننگز میں بھی کچھ خاص نہیں کر پائے اور پوری ٹیم صرف 181 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی اسی طرح سری لنکا اس میچ کو اننگز اور 171 رنز سے ہار گئی۔
ہندوستان کی طرف سے ا سپن بالروں نے شاندار بولنگ کی۔ کلدیپ یادو سری لنکا کی پہلی اننگز میں چار وکٹ لینے میں کامیاب رہے جبکہ سری لنکا کی دوسری اننگز میں وہ ایک وکٹ ہی لے پائے۔ اسی طرح کلدیپ نے اس میچ میں مجموعی طور پر پانچ وکٹ لئے۔ روی چندرن اشون نے بھی اچھی بولنگ کی۔ اشون کو سری لنکا کی پہلی اننگز میں دو وکٹ ملے جب کہ دوسری اننگز میں چار وکٹ لینے میں کامیاب رہے۔ اشون نے اس میچ میں مجموعی طور پر چھ وکٹ لئے، اگر تیز گیند بازوں کی بات کی جائے تو ہندوستان کی جانب سے سب سے اچھی گیند بازی محمد سمیع نے کی۔ سمیع اس میچ میں پانچ وکٹ لینے میں کامیاب رہے۔ پہلی اننگز میں انہیں دو وکٹ ملے تھے جبکہ دوسری اننگز میں تین وکٹ ملے۔
اس ہار کے ساتھ ساتھ 2008 کے بعد سری لنکا کوہندوستان کے خلاف سیریز جیتنے کا خواب ٹوٹ گیا ہے۔ سری لنکا نے آخری بار 2008 میں مہیلا جے وردھنے کی کپتانی میں اپنے گھریلو میدان پر ہندوستان کے خلاف سیریز جیتا تھا، دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے سری لنکا نے 2-1 سے جیت لیا تھا، اگر ریکارڈ پر نظر ڈالی جائے تو سری لنکا ہندوستان کے خلاف صرف تین سیریز جیت پایا ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 15 ٹیسٹ سیریز کھیلی جا چکی ہے جس سے آٹھ سیریز ہندوستان نے جیتی ہے۔ سری لنکا تین سیریز جیتنے میں کامیاب ہوا ہے جب کی چار سیریز ڈرا رہی ہے۔
2010 میں مرلی دھرن نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا۔ اس کے بعد سری لنکا کی ٹیم کمزور ہو گئی ہے اور کارکردگی میں بھی نمایاں کمی آئی ہے، 2010 سے لے کر 2015 کے درمیان سری لنکا نے 21 ٹیسٹ سیریز کھیلی جس میں صرف چھ سیریز میں کامیابی حاصل کی ہے، 10 سیریز ہارا ہے جب کہ پانچ سیریز ڈرا رہی ہے، اگر ون ڈے میچوں کی بات کی جائے تو 2011 سے لے کر 2014 کے درمیان سری لنکا نے 20 دوطرفہ سیریز کھیلی جس سے آٹھ سیریز جیتی، آٹھ سیریز ہارا اور چار سیریز ڈرا رہی ہے۔ جے وردھنے نے 2014 میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا تھا جب کہ 2015 میں ون ڈے کرکٹ کو الوداع کہہ دیا تھا اسی طرح سنگاکارا نے 2015 میں ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ کو الوداع کہہ دیا تھا۔ دلشان نے 2013 میں ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہہ دیا تھا اور 2016 میں ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لیا تھا۔گزشتہ 20 مہینوں میں سری لنکا 10دوطرفہ سیریز کھیل چکا ہے جس میں صرف دو سیریز سری لنکا جیتنے کامیاب ہوا ہے، سات سیریز سری لنکا ہارا ہے اور ایک سیریز ڈرا رہی ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ حال ہی میں زمبابوے نے سری لنکا کا دورہ کیا تھا۔ پانچ میچوں کی ون ڈے سیریز کو زمبابوے نے 3-2 سے جیتاتھا۔